ایک نئے جال میں دیکھو فسانے روکا ہے
وفا کی خائی میں ہمیں گرانے روکا ہے
عشق و محبت کا سہارا لے کر
ہر کوئی پیاس اپنی بجھانے روکا ہے
نہ گیا نظروں سے دور اور نا جائے گا
غلطی کا میری احساس دلانے روکا ہے
الفت کی را ہوں میں ملے داغ و دھبے
اس کو تیزاب سے وہ مٹانے روکا ہے
ایک وہی شخص بہت دور ہے مجھ سے
ہر کوئی دیکھو اب مجھے پانے روکا ہے
ہے ہمیں معلوم نہیں ملنے والی منزل
ہاں! دل میرا یہاں کسی بہانے روکا ہے
ہے یہی پاس میرے وہ کسی کونے صوفی
تو تصویر تیری کیوں وہ جلانے روکا ہے
Urdu Ghazal By Sofiya Shaikh Srm