شعر | حمیرا

پہلے ہر مسکرانے کی وجہ تم بنے تھے
آج ہر رونے کی وجہ تم بن گئے ہو


جب آپ جدا ہوتے ہو ٹیب سب کچھ عجیب لگتا ہے
جب آپ کریب ہوتے ہو تو سب کچھ نصیب لگتا ہے


زندہ رہتے وقت انسان دوسرے کے مسکراہٹ کے پیچھے چھپے ہوئے درد کو دیکھ نہ نہی چاہتے
اور کربنن ہونے ک بعدد وہی انسسان کفن ہٹاکے اسی چہرے کو دیکھکے سہ نہی پتے


شاید آپ سو بار اتنی جگہوں پر گئے ہوں
لیکن آپ کے قدموں کے نشان اب بھی میرے دل میں باقی ہیں


تم نے ایسا کام کیا جیسے تم میری زندگی کی دھوپ بن سکتے ہو
لیکن تم میرے درد کی بارش بھی نہ بن سکے


تیرے ساتھ بیتے ہی کچھ یادیں مجھے ہسنے دیتی
اور تیرے چہرے پر وہ مسکراہٹ مجھے مرنے نہیں دیتی
ہم تو تیرے یادو کو دل سے لگانے والے ہے
لیکن کچھ لوگ ایسے ہے جو خود ہی خود کو یاد دلانے والے ہے


کیو اپنی پرانی یاد لئے تم بیٹھے ہو
کیو اب سارے فریاد کو کرباں کے تم رہتے ہو
کیو اب جان اے وفا تم اسکے نام کے روتے ہو
کیو اب فرض سارے قضاء کے تم جام لئے سہتے ہو


آپ کو خود ہی ستارہ بننا ہے آپ کو روشنی بننا ہے
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون آپ کو آسمان کے اندھیرے میں چمکتے ہوئے دیکھ سکتا ہے

Urdu Sher by Humaira

Humaira Tabassum

Humaira Tabassum is a poet and writer who is passionate about capturing the essence of life through verse. With a deep appreciation for the beauty of language, she has penned numerous poems exploring themes of love, nature, and human emotion. She believes that poetry has the power to inspire, heal, and connect us in profound ways. When not immersed in the world of poetry, she enjoys exploring the outdoors, sipping on a cup of tea, or losing herself in a good book. She is thrilled to be contributing to heartsaysalot, sharing her work with fellow poetry enthusiasts and embracing the boundless possibilities of creative expression.

Leave a Reply